ڈراما کسی بھی زبان میں ذریعۂ اظہار کا اہم ترین وسیلہ ہے مگر ہندستان میں اردو کے کسی ادارے کی طرف سے اردو ریپیٹری کی طرف کبھی توجہ مبذول ہی نہیں ہوئی، جس کے سبب اردو میں نہ صرف اسٹیج سے وابستہ لوگ بہت کم ہیں بلکہ نصابی ضرورت کے لیے جو لوگ ڈراما لکھتے ہیں، وہ اس فن کے ابجد سے بھی واقف نہیں ہیں۔ اردو کے اکثر ڈرامے، مع امتیاز علی تاج کا ڈراما ’انارکلی‘ کے، جس طرح لکھے گئے ہیں، انھیں اسٹیج کیا ہی نہیں جاسکتا۔
انجمن ترقی اردو (ہند) نے 2019 میں اردو تھیٹر ریپیٹری قائم کی تھی جس کے تحت نوجوان آرٹسٹوں کو تھیٹر کی تربیت دی جاتی ہے۔ ان آرٹسٹوں کے ذریعے تیار کیے گئے ڈرامے بھی انجمن اردو گھر اور دیگر مقامات پر اسٹیج کرتی ہے۔